#QuettaProtest #ForcedExpulsion #PashtunRights #Balochistan #ShutdownStrike #Solidarity #HumanitarianConcerns
In a recent turn of events, the city of Quetta witnessed a significant protest against the forced expulsion of Afghan refugees and unjust raids on local markets by Kashmiri authorities on Friday, November 3, 2023. This shutdown strike aims to address a series of grave concerns that have plagued the region.
Forced Expulsion and Inhuman Treatment The Afghan refugees, who have been living in Quetta, have faced forced eviction and inhumane treatment. They have been subjected to humiliation and mistreatment, highlighting the distressing anti-Pashtun and Afghan policy adopted by the state and its institutions.
Extortion and Illicit Raids Reports suggest that Pashtuns across the country are facing extortion and bribery at the hands of security forces. Furthermore, illegal raids conducted by Kashmiri authorities and the police on Pashtun business centers in Karachi, Islamabad, Lahore, and Peshawar have caused distress. Shops have been sealed, mirroring the Israeli oppression and genocide of unarmed Palestinians.
Economic Genocide The economic well-being of the Pashtun and Baloch communities has been severely affected by the closure of trade and businesses along the Durand Line, especially at the Chinese and Iranian borders. This has led to economic hardship and suffering.
Restrictions on Movement The movement of Pashtun and Afghan people residing on both sides of the Durand Line, particularly in China, has been restricted, ostensibly due to passport requirements.
Political Repression Pashtun and Baloch political leaders and activists have been targeted through extra-constitutional measures, leading to their arrests. These actions have been carried out with the patronage of state institutions.
Security Concerns Pashtunkhwa and Balochistan are grappling with ongoing security challenges, including terrorism, extremism, target killings, extortion, and lawlessness, further exacerbating the difficulties faced by the local population.
Shutdown Strike in Quetta In response to these grave concerns, a shutdown strike has been organized in Quetta city. The conscientious business community and the city's residents are urged to support and participate in this peaceful shutdown strike.
Call for Solidarity The appeal goes out to all, including the business community, the general public, and political democratic forces, to come together and make this peaceful shutdown strike a success. The Awami National Party, Pashtunkhwa Milli Awami Party, National Democratic Movement, and Pashtun Tahafuz Movement are among the organizations standing in solidarity to address these pressing issues.
It is essential to raise awareness and take collective action to address the challenges faced by the Pashtun and Baloch communities and strive for a just and peaceful resolution to these issues. The rights, well-being, and dignity of all individuals, regardless of their ethnicity or background, should be respected and protected.
کوئٹہ شٹر ڈاؤن ہڑتال: افغان مہاجرین کی زبردستی بے دخلی اور بازار پر چھاپے کے خلاف احتجاج
واقعات کے ایک حالیہ موڑ میں، کوئٹہ شہر میں جمعہ 8 نومبر 2023 کو کشمیری حکام کی طرف سے افغان مہاجرین کی جبری بے داخلی اور مقامی بازاروں پر غیر منصفانہ چھاپوں کے خلاف ایک اہم احتجاج دیکھنے میں آیا۔ اس شٹر ڈاؤن ہڑتال کا مقصد کئی سنگین خدشات کو دور کرنا ہے۔ جس نے علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔
جبری بے دخلی اور غیر انسانی سلوک
کوئٹہ میں مقیم افغان مہاجرین کو جبری بے دخلی اور غیر انسانی سلوک کا سامنا ہے۔ ریاست اور اس کے اداروں کی طرف سے اختیار کی گئی تکلیف دہ پشتون اور افغان مخالف پالیسی کو اجاگر کرتے ہوئے انہیں ذلت اور بدسلوکی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
بھتہ خوری اور ناجائز چھاپے۔
رپورٹس بتاتی ہیں کہ ملک بھر میں پشتونوں کو سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں بھتہ خوری اور رشوت ستانی کا سامنا ہے۔ مزید برآں، کراچی، اسلام آباد، لاہور اور پشاور میں پشتون کاروباری مراکز پر کشمیری حکام اور پولیس کے غیر قانونی چھاپوں نے پریشانی کا باعث بنا ہے۔ دکانوں کو سیل کر دیا گیا ہے جو کہ نہتے فلسطینیوں کی اسرائیلی جبر اور نسل کشی کی آئینہ دار ہے۔
معاشی نسل کشی
ڈیورنڈ لائن کے ساتھ خاص طور پر چینی اور ایرانی سرحدوں پر تجارت اور کاروبار کی بندش سے پشتون اور بلوچ برادریوں کی معاشی بہبود شدید متاثر ہوئی ہے۔ جس کی وجہ سے معاشی مشکلات اور مصائب کا سامنا ہے۔
نقل و حرکت پر پابندیاں
ڈیورنڈ لائن کے دونوں طرف رہنے والے پشتون اور افغان باشندوں کی نقل و حرکت، خاص طور پر چین میں، بظاہر پاسپورٹ کی ضروریات کی وجہ سے محدود کر دی گئی ہے۔
سیاسی جبر
پشتون اور بلوچ سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کو ماورائے آئین اقدامات کے ذریعے نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں ان کی گرفتاریاں ہوئیں۔ یہ کارروائیاں ریاستی اداروں کی سرپرستی سے کی گئی ہیں۔
سیکیورٹی خدشات
پشتونخوا اور بلوچستان دہشت گردی، انتہا پسندی، ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری اور لاقانونیت سمیت جاری سیکیورٹی چیلنجز سے نبرد آزما ہیں، جس سے مقامی آبادی کو درپیش مشکلات میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔
کوئٹہ میں شٹر ڈاؤن ہڑتال
ان سنگین خدشات کے پیش نظر کوئٹہ شہر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی ہے۔ باضمیر تاجر برادری اور شہر کے مکینوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ اس پرامن شٹرڈاؤن ہڑتال کی حمایت اور شرکت کریں۔
یکجہتی کے لیے کال کریں۔
تاجر برادری، عوام الناس اور سیاسی جمہوری قوتوں سمیت سبھی سے اپیل ہے کہ وہ اکٹھے ہو کر اس پرامن شٹر ڈاؤن ہڑتال کو کامیاب بنائیں۔ عوامی نیشنل پارٹی، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی، نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ، اور پشتون تحفظ موومنٹ ان اہم مسائل کو حل کرنے کے لیے یکجہتی کے لیے کھڑی تنظیموں میں شامل ہیں۔
پشتون اور بلوچ کمیونٹیز کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے شعور بیدار کرنا اور اجتماعی اقدام کرنا اور ان مسائل کے منصفانہ اور پرامن حل کے لیے کوشش کرنا ضروری ہے۔ تمام افراد کے حقوق، بہبود اور وقار کا، خواہ ان کی نسل یا پس منظر کچھ بھی ہو، کا احترام اور تحفظ کیا جانا چاہیے۔